سان فرانسسكو: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بارش کا جمع شدہ پانی ’لائیو واٹر‘ کے نام سے ہوش ربا قیمت میں فروخت ہونے لگا۔ محض ڈھائی لیٹر پانی کی قیمت 40 ڈالر یعنی 4100 پاکستانی روپے تک پہنچ گئی ہے۔
پانی کا ذخیرہ ختم ہونے پر بارش کے پانی کی قیمت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، فوٹو:انٹرنیٹ |
سان فرانسسكو: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بارش کا جمع شدہ پانی ’لائیو واٹر‘ کے نام سے ہوش ربا قیمت میں فروخت ہونے لگا۔ محض ڈھائی لیٹر پانی کی قیمت 40 ڈالر یعنی 4100 پاکستانی روپے تک پہنچ گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیلی فورنیا کے بعض علاقوں میں آج کے ترقی یافتہ اور جدید دور میں ٹیکنالوجی کے رجحانات کے برعکس بارشوں کا پانی فروخت کیا جارہا ہے اور لوگ اسے حفظان صحت کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خرید بھی رہے ہیں۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے مختلف شہروں میں فروخت ہونے والے بارش کے اس پانی کی ڈھائی لیٹر کی ایک بوتل کی قیمت 40 امریکی ڈالرہے اور امکان ہے کہ اس کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جس انداز میں بارش کا پانی جمع کیا جاتا ہے وہ دراصل استعمال کرنے والے کے لیے زحمت کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ اس پانی کو فروخت کرنے سے قبل جراثیم سے پاک اور فلٹر نہیں کیا جاتا اس لیے اس پانی کو پینے سے ہیپاٹائٹس اے، ای کولائی انفیکشن اور ہیضے سمیت متعدد بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔
لیکن لوگ ان باتوں کو نظرانداز کرکے پانی کو اس کی اصل حالت میں خریدنے کے خواہش مند ہیں۔ ان کے نزدیک یہ ’’لائیو واٹر‘‘ خام یعنی اصلی پانی ہے جو بارش ہونے کے علاوہ اور کسی ذریعے سے دستیاب نہیں۔
اسی بنا پر بارش کا جمع شدہ پانی بتدریج مہنگا ہوتا جارہا ہے اور اس کا اسٹاک آتے ہی ختم ہوجاتا ہے۔ ہر بار پانی کا نیا اسٹاک آنے پر اس کی قیمت پہلے سے زیادہ ہوتی ہے لیکن عوام اسے پھر بھی خرید رہے ہیں۔