انسان کا رہن سہن اور لائف اسٹائل اس کی صحت کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے لوگ باربار بیمار ہوتے ہیں۔ کمزور قوت مدافعت بھی بیمار ہونے کی وجہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں آپ کی روزمرہ زندگی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے اور پریشانیاں و فکریں انسان کو گھیرلیتی ہیں
بعض لوگوں کے نزدیک کمزور قوت مدافعت بھی بار بار بیمار ہونے کی وجہ ہوتی ہے |
کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ آپ کے آس پاس موجود کچھ لوگ اکثر بیمار رہتے ہیں جبکہ بعض افراد موسم کی سختی کو بآسانی برداشت کرلیتے ہیں اور ہمیشہ صحت مند اور تندرست نظر آتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انسان کا رہن سہن اور لائف اسٹائل اس کی صحت کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے لوگ باربار بیمار ہوتے ہیں۔ کمزور قوت مدافعت بھی بیمار ہونے کی وجہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں آپ کی روزمرہ زندگی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے اور پریشانیاں و فکریں انسان کو گھیرلیتی ہیں۔ یہاں صحت مند انسانوں کی چند عادات پیش کی جارہی ہیں جنہیں دیکھ کرکمزور قوت مدافعت کے حامل افراد بھی اپنی معمولات زندگی میں تبدیلی کرسکتے ہیں اور بار بار بیمار رہنے کی عادت سے پیچھا چھڑاسکتے ہیں۔
مثبت سوچ:
بار بار بیمار رہنے کی ایک وجہ آپ کی سوچ بھی ہوسکتی ہے۔ اگر آپ اپنے دماغ میں یہ بات بٹھالیں کہ سرد و گرم موسم کے اثرات آپ پر اثر انداز ہورہے ہیں جس کی وجہ سے آپ کا مدافعتی نظام کمزور پڑرہا ہے تو آپ لازمی بیمار ہوں گے۔ اس کے برعکس آپ اگر موسم کی سختی کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں اور بیماری کے متعلق زیادہ نہ سوچیں تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کی صحت پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں:
زیادہ سے زیادہ پانی پینےکی عادت کو اپنی زندگی میں اس طرح شامل کرلیں کہ اس کے بغیر آپ کو اپنی زندگی ادھوری محسوس ہونے لگے۔ کوشش کریں کہ دن میں کم از کم 8 گلاس پانی پیئیں۔ صحت مند زندگی میں پانی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک 20 کلو وزن کے انسانی جسم کو 1 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اگر آپ کا وزن 50 کلو گرام ہے تو آپ کو ڈھائی لیٹر پانی کی ضرورت ہے۔
وٹامن سی کا استعمال:
وٹامن سی کا استعمال انسانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ یہ وٹامن مدافعتی نظام کو بڑھانے کے ساتھ طاقتور بھی بناتا ہے۔ وٹامن سی حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ترش پھل جیسے لیموں، کینو، مالٹا وغیرہ ہیں جبکہ دھوپ سے بھی وٹامن سی حاصل کی جاسکتی ہے۔
بھرپورنیند:
اگر کوئی انسان بے خوابی کا شکار ہے اور جلدی لیٹنے کے باوجود اسے نیند نہیں آتی تو اس کامطلب ہے کہ اس کا مدافعتی نظام بے حد کمزور ہے کیونکہ نیند کا براہ راست تعلق مدافعتی نظام سے ہوتا ہے لہٰذا کوشش کریں کہ بھرپور نیند لیں اور صبح تازہ دم اٹھیں۔
حفظان صحت اور مناسب صفائی:
کوشش کریں کہ اپنے آس پاس کی جگہ خاص طور پر فرش، دروازے، لائٹ، سوئچ بٹن، ریموٹ اور ٹوائلٹ وغیرہ کی صفائی کا بےحد خیال رکھیں کیونکہ گھر میں اگر ایک انسان بیمار ہوگا اور وہ ان تمام چیزوں کو ہاتھ لگائے گا تو اس کے جراثیم گھر کے دیگر افراد میں منتقل ہوجائیں گے جس کی وجہ سے دیگر لوگوں کے بیمار ہونے کا خطرہ بڑھ جائےگا۔
موبائل فون کی صفائی:
موبائل فون استعمال کرنے والے یہ بات ذہن میں بٹھالیں کہ موبائل پر نقصان دہ بیکٹریا سب سے زیادہ تعداد میں پائے جاتے ہیں لہٰذا موبائل فون کی روزانہ صفائی کو یقینی بنائیں اور اگر ہوسکے تو دن میں دوبار اسے اچھی طرح صاف کریں۔
احتیاطی تدابیر:
سرد موسم کی شروعات ہوتے ہی نزلے اور زکام کے جراثیم انسانوں پر حملہ آور ہوتے ہیں جس کے باعث انسان بیمار ہوجاتے ہیں اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو بھی بیمار کرتے ہیں لہٰذا ان جراثیم سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی نزلے اور زکام سے بچاؤ کی ویکسین لے لیں اس طرح آپ کا مدافعتی نظام بیمار کرنے والے جراثیم سے لڑنے کے لیے تیار ہوجائے گا۔
ہاتھوں کو دھونے کی عادت اپنائیں:
ہاتھ دھونے کی عادت ہمیں بچپن سے سیکھائی جاتی ہے۔ یہ عادت حفظان صحت کے اصولوں کے معیار پر پوری اترتی ہے۔ کھانا کھانے سے پہلے اوربعد میں، اس کے علاوہ ٹوائلٹ سے باہر آنے کے بعد بھی لازمی ہاتھ دھونے کی عادت اپنائیں۔
ورزش کرنے کی عادت:
روزانہ ورزش کرنے کو اپنا معمول بنالیں ۔ورزش کرنے سے انسانی صحت پر مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں اور انسان تازہ دم اور چست ہوجاتا ہے۔
گوشت سے پرہیز:
بعض افراد اپنی خوراک میں گوشت لازمی کھاتے ہیں۔ روزانہ گوشت کھانے کی عادت انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے اس سے مدافعتی نظام بھی کمزور ہوتا ہے جب کہ وزن میں بھی اضافہ ہوتا ہے جو بذات خود ایک بیماری ہے۔
ہری سبزیوں کا استعمال:
گوشت کے بجائے اپنی خوراک میں ہری سبزیوں کا استعمال بڑھادیں۔ ہری سبزیاں اینٹی آکسیڈنٹ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہوتی ہیں جب کہ ان میں بہت سارے وٹامن بھی پائے جاتے ہیں جو مدافعتی نظام کو طاقتور بناکر جسم کو جراثیم کے خلاف لڑنے کے تیار کرتے ہیں۔
دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا:
دوستوں کے ساتھ لازمی وقت گزاریں کیونکہ انسان اپنے دوستوں کے ساتھ خوش رہتا ہے جس کے مثبت اثرات اس کی زندگی پر پڑتے ہیں۔
غیر معیاری غذا سے اجتناب:
عموماً نوجوان تیل میں تلی ہوئی چیزیں جنہیں ’اسنیکس‘کہاجاتا ہے بہت شوق سے کھاتے ہیں جب میں چپس وغیرہ شامل ہیں تاہم یہ چیزیں وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں جب کہ انہیں کھانے سے گلے کے مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔
ہربل چائے:
ہربل چائے (سبزچائے) اینٹی آکسیڈنٹ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو جسم میں موجود اضافی چربی کو زائل کرنے میں نہایت اہم کردار اداکرتے ہیں جبکہ سبز چائے پینے سے انسان نہایت ہلکا پھلکا اور چست محسوس کرتا ہے۔
خوش رہیں:
کوشش کریں ہر بات پر ڈیپریشن اور تناؤ کا شکار نہ ہوں بلکہ بڑی سے بڑی بات کو بھی ہلکے پھلکے انداز میں لیں اوربچوں کی طرح زیادہ سے زیادہ خوش رہنے کی کوشش کریں۔اس کے علاوہ اگر آپ کو سسپنس، خوفناک اور جرائم والے شوز دیکھنا پسند ہیں تو انہیں فوراً چھوڑ کر کامیڈی فلمیں دیکھنا شروع کردیں۔