لندن: سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ گھروں میں موجود ایک عام دوا ایسپرین نہ صرف دانتوں کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھتی ہے بلکہ دانتوں کو ازخود مرمت کے قابل بھی بناتی ہے جس سے دانتوں کی مہنگی فلنگ کی ضرورت بھی کم ہوسکتی ہے۔
لندن: سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ گھروں میں موجود ایک عام دوا ایسپرین نہ صرف دانتوں کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھتی ہے بلکہ دانتوں کو ازخود مرمت کے قابل بھی بناتی ہے جس سے دانتوں کی مہنگی فلنگ کی ضرورت بھی کم ہوسکتی ہے۔
بلفاسٹ میں کوئنز یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ایسپرین دانتوں کے اہم جزو ’ڈینٹائن‘ کی دوبارہ افزائش میں مدد دیتی ہے جس کی خرابی دانتوں کا ایک عام مرض ہے جس کا شکار دنیا کا ہر تیسرا بالغ شخص ہے۔ صرف برطانیہ میں ہی ہر سال 70 لاکھ کے قریب افراد دانتوں میں فلنگ کراتے ہیں جس پر مجموعی طور پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
اس پر تحقیق کرنے والے مرکزی سائنسداں ڈاکٹر الکریم کہتے ہیں کہ ہم اپنے رویے میں تھوڑی تبدیلی لا کے دانتوں کے مرض کے سب سے بڑے چیلنج کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ تجربہ گاہوں میں تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ایسپرین کا استعمال دانتوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ ازخود اپنی خرابی دور کرسکیں۔
لیکن ایسپرین دانتوں کے لیے کس طرح مفید ہے؟ اسے جاننے کےلیے پہلے یہ سمجھ لیں کہ کھانے پینے کے دوران مختلف تیزاب دانتوں کی اوپری سطح انیمل اور اس کے بعد اندرموجود ڈینٹائن گھلا کر اس میں سوراخ اور جوف (کیویٹی) کی وجہ بنتے ہیں۔ اس کی ایک مثال شکر کی ہے جو انتہائی مضر تیزاب بنا کر دانتوں کو تباہ کرتی ہے۔
ڈاکٹر الکریم کے مطابق ایسپرین میں یہ خاصیت ہے کہ وہ اہم اجزا اور معدن کو بڑھاتی ہے جو دانتوں کو صحت مندر رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ اسٹیم سیل کو سرگرم کر کے ٹوٹے ہوئے دانت کو دوبارہ اگنے اور مرمت میں مدد دیتی ہے۔ اب ماہرین اگلے مرحلے میں ایسپرین کو انسانوں پر آزمائیں گے۔