امریکی فوج کے انجینیئروں نے بجلی بنانے والا انقلابی پاؤڈر تیار کیا ہے جو پانی سے ہائیڈروجن الگ کرکے بجلی بناتا ہے۔ ٹینک والی تصویر میں اس کا عملی مظاہرہ دیکھا جاسکتا ہے.
امریکی فوج کے انجینیئروں نے بجلی بنانے والا انقلابی پاؤڈر تیار کیا ہے جو پانی سے ہائیڈروجن الگ کرکے بجلی بناتا ہے۔ ٹینک والی تصویر میں اس کا عملی مظاہرہ دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ امریکی افواج |
آج
دنیا کے اکثر لوگوں کے پاس اسمارٹ فون کی صورت میں کم ازکم ایک آلہ ایسا ضرور ہے
جو بجلی استعمال کرتا ہے۔ دوسری جانب جدید جنگوں میں ہر سپاہی کے پاس کئی برقی
آلات ہوتے ہیں جنہیں ہر وقت چارج رکھنا ضروری ہوتا ہے ورنہ جان کے لالے پڑسکتے
ہیں۔ اب امریکی افواج کی تجربہ گاہ نے ایسا المونیم پاؤڈر بنایا ہے جو پانی میں
گھولنے پر توانائی کی بڑی مقدار خارج کرتا ہے۔
یہ دریافت اس وقت اچانک سامنے آئی جب ماہرین نے
لیبارٹری میں نینوگیلوانک المونیم پاؤڈر کو پانی میں ڈالا تو تیزی سے بلبلے خارج
ہونے لگے۔ معلوم ہوا کہ پاؤڈر سے آب پاشیدگی (ہائیڈرولائیسِس) کا عمل شروع ہوگیا
تھا یعنی پانی ہائیڈروجن اور آکسیجن کے ایٹموں میں تقسیم ہونے لگا۔ اگرچہ المونیم
کے متعلق ہم پہلے سے جانتے ہیں کہ یہ آب پاشیدگی کرتا ہے لیکن اس ری ایکشن کو
ممکن بنانے کے لیے اس میں کوئی نہ کوئی اضافی عمل انگیز (کیٹالسٹ) ملانا پڑتا ہے۔
تاہم نینومٹیریل سے یہ کام آسان اور تیز رفتار ہوگیا ہے۔
یہ عمل اتنا تیز اور بہتر ہے کہ ایک کلوگرام المونیم پاؤڈر سے 220
کلوواٹ بجلی بنائی جاسکتی ہے اور وہ بھی صرف تین منٹ میں اور اس سے بہت سے برقی
آلات چلائے جاسکتے ہیں۔
ابتدائی ٹیسٹ میں اس سے ایک ماڈل ٹینک کو چلایا گیا جس سے اس کی افادیت ثابت ہوچکی
ہے۔ بجلی بنانے والے جادوئی پاؤڈر سے پانی میں شامل ہائیڈروجن الگ کرکے اس
ہائیڈروجن کو توانائی کے حصول میں استعمال کیا جاتا ہے۔ عسکری ماہرین کے مطابق
سفوف کو کئی کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً مشن مکمل کرکے ازخود تباہ
ہوجانے والے تھری ڈی پرنٹڈ ڈرونز اور روبوٹس کے علاوہ فوجیوں کے زیرِاستعمال رابطہ
آلات بھی چلائے جاسکتے ہیں۔